نئی دہلی، یکم؍جون: مرکزی قانون و انصاف کے وزیر سدانند گوڑا نے منگل کو کہا ہے کہ مسلمانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات میں پھنسانا فکر کی بات ہے۔ انہوں نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ مسلم نوجوانوں کے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے کیس لگائے جانے سے وہ فکر مند ہیں جنہیں بعد میں ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے رہا کر دیا جاتا ہے۔ گوڑا علی گڑھ میں مودی حکومت کی 2 سال کی کامیابیوں کو بتانے کے لئے منائے جا رہے 'ترقی پروگرام میں شامل ہونے آئے تھے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ جھوٹے الزامات کی زد میں آنے والے خاص کمیونٹی کے لوگوں کو بچانے کے لئے قانونی ترامیم پر غور ہو رہا ہے اور اس میں تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، 'دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر مسلم
نوجوانوں کو گرفتار کرنا تشویش کا موضوع ہے۔ ہم اس میں تبدیلی لانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ لاء کمیشن ان معاملات کی قانونی عمل میں تبدیلی لانے کے لئے رپورٹ تیار کر رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج کی قیادت میں یہ رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی کئی قانون کے ماہر بھی رپورٹ کو بنانے میں مدد کر رہے ہیں۔'وزیر قانون نے یہ بات اس وقت کی جب ان سے مسلم نوجوانوں پر جھوٹے الزام لگائے جانے اور ان کی رہائی کے بعد ان کے سامنے آنے والے مسائل کے بارے میں سوال کیا گیا۔ غور ہو کہ قریب ایک ہفتہ قبل مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی کہا تھا کہ حکومت دہشت گردانہ واقعات کی تفتیش کے دوران پولیس کی طرف سے تمام مشتبہ افراد پر الزام لگانے کے بجائے زیادہ حساس طریقے اپنائے جانے کے حق میں ہے۔